Blog 1/2: Choosing the right sire semen to improve your farm's dairy breed گائے کے سیمن کا انتخا
کچھ دن پہلے ہمیں یہ خبر ملی کہ کوئی شخص جھنگ کے گردونواہ میں اپنا ڈیری فارم ختم کر رہا ہے اور اس لیئے وہ اپنے تمام جانور بیچ رہا ہے ۔ اس کے پاس اب ۳۷ جانور بچ گئے تھے۔ ہم نے ہمت کر کے سردیئوں کی دھند سے بھرپور شام کو سفر کا آغاز کیا۔ دھند کی وجہ سے ہم رات گئے ان کے فارم پر پہنچے۔ رات کا اندھیرا اُس پر دھند کا راج اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ہمیں گائیں ٹھیک طرح سے نظر بھی نہیں آرہی تھیں۔ اس لیئے ہمیں رات اُن کے فارم پر گزارنا پڑی۔ الصُبح اُن کی گائیوں کو دیکھا ۔ میرے ساتھ ویٹنری ڈاکٹر کامران بھی تھے۔ ہمیں کوئ بھی گائے خاص پسند نہ آسکی ۔ واپسی پر میں اور ڈاکٹر کامران اس اَمر پر حیرت کا اظہار کرتے رہے کہ وہ فارمر ۱۹۹۵ سے ڈیری کا کام کر رہا تھا اوراپنی گایئوں کی نسل بنا رہا تھا لیکن اُس کی گائیں اُس قدر کی نہیں تھیں جیسی کہ ۲۲ سال سے افزائشِ نسل کرنے والے فارم کی ہونی چاہیئے۔ ڈاکٹر کامران نے یہ نتیجہ اَخز کیا کہ اُس فارمر نے کسی سُوچے سمجھےطریقے کے مطابق افزائشِ نسل نہیں کی اور اِسی لیئےاُس کی گائیں ۲۲ سال کے بعد بھی اعلٰی نسل کی نہیں بن سکیں۔
اس واقع کے بعد مجحے اس فکر نے گھیر لیا کہ کتنے ہی اس جیسے اور فارمر ہونگے جنہوں نے سالہاسال گایئوں کی پرورش اور افزائشِ نسل کی ہوگی لیکن ان کی گائیوں کی وہ کوالٹی نہیں ہو گی جو ہونی چاہیے۔
اکثر فارمر اپنی گائے میں "امپورٹڈ" سیمن رکھواتے ہیں جو ان کے علاقے کا ڈاکٹر انہیں مہیا کرتا ہے لیکن یہ سیمن کس بیل کا ہے اوراُس بیل کا شجرہِ نصب کیا ہے یہ بات نہ توڈاکٹربتاتا ہے اور نہ ہی فارمر پوچھتے ہیں۔ اگر سیمن دو بار نہ ٹہرے تو فارمر علاقے کا کوئ دیسی بیل ملواتے ہیں۔ اِسی دھکے مار طریقے سے فارمر اپنی گائیوں کے افزائشِ نسل کرتے ہیں۔
جب ہم نے فروری ۲۰۱۷میں ڈیری فارمنگ کا شوق شروع کیا اور اچھے اور تجربہ یافتہ فارمر اور بریڈر سے مشورہ لینا شروع کیا تو سب سے پہلا مشورہ تو اکثر لوگوں نے دیا کہ نہ کریں یہ کام آپ کے بس کا نہیں ۔ اس کے بعد دوسرا مشورہ یہ ملا کہ اگر آپ نے یہ ضِد ٹھان ہی لی ہے تو یاد رکھیں کہ کسی نے آپ کو اپنی اچھی گائے نہیں فروخت کرنی اس لیئے اپنی بریڈ خود بنائیں۔اس مشورے کے بعد ہم نےافزائشِ نسل کے موضوع پر تحقیقات کرنا شروع کردیں اور اپنی اِن تحقیقات کی روشنی میں اپنے فارم پر اپنےتجربات بھی کرنا شروع کر دیئے۔ انشاءاللہ جنوری ۲۰۱۸ میں ہمارے تجربات کا پہلا پھل ہمیں نظر آئے گا۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ پھل ہمارے لیئے مفید ثابت ہو ۔ آمین
ہماری تحقیق کے تمام ذرائے انگریزی سائنسی مضامیں اور مقالچوں پر مشتمل ہیں اور چونکہ ڈیری فارمنگ سے متعلق لوگوں کی اکثریت ثقیل انگریزی اور مشکل سائنسی افکار کی متحمل نہیں ہو سکتی اسی لیئے ہمیں یہ خیال گزرا کہ کیوں نہ سادہ الفاظ میں اپنی تحقیق کو آپ کے گوشِ گزار کیا جائے۔ ہم اپنی تحقیق کو دو مضامین کی صورت میں آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔ پہلا مضمون تعارفی نوعیت کا ہے جبکہ دوسرےمضمون میں ہم اس مسئلے کی گہرائی تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ اگر یہ مضامین آپ کو مفید لگیں تو ہمارے اور ہمارے فارم کے حق میں دعا کیجئے گا۔
تو چلئے اب بِسم اللہ کرتے ہیں ۔۔۔
اگر آپ صحیح طرح سے جانورں کی افزائشِ نسل کر رہے ہیں تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ آپ کے فارم کے جانوروں کی ہر آنے والی نسل پچھلی نسل سے بہتر ہوگی۔ لیکن بہتر سے مراد کیا ہے یہ جاننا اور فیصلہ کرنا بھی ضروری ہے۔
تو پہلے یہ جانتے ہیں کہ کسی اچھی گائے کی کیا خصوصیات ہوتی ہیں (ہر خاصیت کے بعد ہم نے انگریزی کے کچھ الفاظ درج کیئے ہیں، جنہیں ہم اپنے اگلے مضمون میں تفصیل سے بیان کریں گے، ابھی کے لیئے ان الفاظ پر توجع نہ دیجئے):۔
(۱)
اچھی گائے کی سب سے پہلی اور اہم ترین خاصیت ہے اسکے دودھ کی پیداوار ۔ اگرچہ دودھ کی پیداوار کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں لیکن یہ سمجھنا کہ دودھ کی پیداوار ہی گائے کے اچھے ہونے کی واحد نشانی ہے بھی صریح غلط ہے ۔
(PTAM)
(۲)
دودھ کی پیداوار کے ساتھ ساتھ اچھی گائے کے دودھ میں فیٹ اور پروٹین کی مقدار بھی زیادہ ہونی چاہیئے۔
(FAT%, PRO%, PTAF, PTAP, KC)
(۳)
اچھی گائے کے جسمانی خدوخال بھی اچھے ہونے چاہیئں۔ ایک طرف تو اس کا جسم مضبوط ہواور دوسری طرف اس کے جسم میں نسوانیئت ہونی چاہیئے ۔
(PTAT, UDC, FLC)
(۴)
اچھی گائے کے تھن یعنی کے اس کا چڈھا بڑا ہونا چاہیئے ، چڈھا اس کے جسم کے ساتھ مضبوطی سے جڑاہوا ہونا چاہیئے، چڈھا متوازن ہونا چایئے، چاروں تھنوں سے دودھ تقریباً برابر آنا چاہیئے اور دودھ والی نسیں چڈھے پر نمایاں ہونی چایئں۔
(UDC)
(۵)
اچھی گائے کے آباوٴاجداد میں مختلف قسم کے اعلی نسل کے بیل شامل ہونے چایئں، ایک ہی نسل کے بیل سے بار بار حاملیت نہیں ہونی چاہیئے۔
(۶)
گائے مسٹائٹس (ساڑو) کی بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت رکھتی ہو۔
(SCS)
(۷)
گائے خوراک سے دودھ بخوبی بنائے یعنی کہ وہ کم خوراک کھا کر بھی زیادہ دودھ بنائے ۔
(FE)
(۸)
گائے کے بچہ دینے کا عمل احسن طریقے سے پیش آئے یعنی کہ بچہ آرام سے نکلے اور گائے کو بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف نہ ہو ، بچہ سلامت رہے اور گائے حمل کے بعد صحتمند رہے۔
(SCE, DCE)
(۹)
گائے وقتِ مقررہ پر ہیٹ میں آئے اور بیج رکھنے کے بعد جلد حمل میں آجائے۔ اور پورے ۹ ماہ حمل برقرار رکھے اوربخوبی بچہ جنے۔
(SCR, HCR, CCR, DPR, FI)
(۱۰)
گائےکا مزاج دوستانہ ہواور وہ دودھ دیتے ہوئے تنگ نہ کرے اور دودھ برق رفتاری سے آئے۔
(Milk Speed & Milk Temperament)
(۱۱)
گائے لمبی اور مفید زندگی گزارے یعنی کہ لمبے عرصے جیئے اور دورانِ زندگی دودھ دیتی رہے، بیماری سے محفوظ رہے اور وقتِ مقررہ پر بچہ دے۔
(PL)
(۱۲)
یہ ممکن نہیں کہ ایک گائے میں اوپر دیئے گئے تمام خواص انتہائ درجے میں موجود ہوں۔ مثلاً جو گائے دودھ زیادہ دے دیتی ہے اس کے دودھ میں فیٹ اور پروٹین کی مقدار کم ہوتی ہے۔ اسی لیئے اچھی گائے میں تمام اچھے خواص ایک مناسب مقدار میں ہوتے ہیں۔
(TPI, NM$, HLTH$)
اب جب کہ ہم اس بات پر اتفاق کر چکے ہیں کہ مندرجہ بالا خواص ہی ایک اچھی گائے کی پہچان ہوتے ہیں ، ہماری افزائشِ نسل کے منصوبے کا بنیادی اصول ہماری گائیوں میں ان خواص کو بڑھانا ہونا چاہیئے۔
یہ بات ملحوظِ خاطر رہے کہ بچھڑی اپنے آدھے خواص اپنی ماں سے اور آدھے خواص اپنے باپ سے لیتی ہے۔ اِس لیئے افزائشِ نسل کے منصوبےکا آغاز ایک ایسی گائے سے کیا جائے جس میں حتیٰ لامکان مندرجہ بالا خواص موجود ہوں۔
سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ مندرجہ بالا خواص صرف گائے کو دیکھ کر نہیں پرکھے جا سکتے۔ یہ خواص ایک لمبا عرصہ گائے کے مشاہدے کے بعد ہی ظاہر ہوتے ہیں۔ جب آپ گائے خریدنے جائیں گے تو آپ صرف دودھ کی پیداوار اور گائے کی ظاہری خدوخال کا ہی اندازہ لگا سکتے ہیں باقی خواص کا اندازہ لگانا مشکل ہی نہیں بلکہ نا ممکن ہوتا ہے۔ گائے بیچنے والا شاذوناظر ہی گائے کا مکمل ریکارڈ رکھتا ہے۔ باقی اعدادوشمار تو کُجا اُسے تو گائے کی تاریخِ پیدائش بھی ٹھیک طریقے سے یاد نہیں ہوتی۔
ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ خواص کے ظاہر ہونے کا دارومدارگائے کی نسل کے ساتھ ساتھ ماحول اور گائے کی نگہداشت پر بھی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، گائے کی پرفارمنس کا دارومدار۲۵ فی صد اُس کی اچھی نسل اور ۷۵ فی صد اُس کے ماحول اور نگہداشت پر ہے۔ لیکن یہ یاد رہے کہ پہلی شرط اچھی نسل ہے۔ معمولی نسل کی گائے کی جتنی بھی اچھی نگہداشت اور خدمت کرلو وہ اچھی پرفارمنس کبھی بھی نہین دے گی۔اس لیئے پہلی شرط ہے گائے کا اچھی نسل کا ہونا، باقی سب بعد کی باتیں ہیں۔
مندرجہ بالا خواص کے متعلق ایک اور اہم بات بھی نوٹ کرلیں۔ اِن میں سے اکثر خواص آپس میں متصادم ہیں۔ مثلاً اگرگائے بہت زیادہ دودھ دیتی ہے تو اُس کے دودھ میں فیٹ کی شرح کم ہوگی، زیادہ نسوانیت والی گائےعام طور پر بہت زیادہ دراز قد نہیں ہوتیں، جن گائیوں کا دودھ انتہائ آسانی سے اور برق رفتاری سے نکلے ان میں ساڑو کی بیماری کا زیادہ احتمال ہوتا ہے ۔
ان تمام عناصر کے ساتھ ساتھ ایک اور اہم عنصر ہے آپ کے فارم کے مخصوص حالات اور آپ کے مستقبل کے پلان۔
مثال کے طور پر: ہم اپنے ڈیری فارم ۔ آئ ایم ڈیریز ۔ پر بہت زیادہ دودھ دینے والی گائیوں کو فوقیت نہیں دیتے، ہمارے فارم کے حالات میں وہ گائیں جن کے دودھ کی سالانہ ایوریج ۲۰ لیٹر دودھ ہو وہ ہمارے لیئے زیادہ مفیدثابت ہوئ ہیں، بنسبت اُن گائیوں کے جو کہ بہت زیادہ دودھ دیں۔ ہمارے پاس، اللہ کے فضل سے، پہلے سوئے میں ۳۳ لیٹردودھ دینے والی گائے بھی ہے، مگر اُس گائے کی ہیٹ اور حمل کا دورانیہ کافی زیادہ رہا اسی لیئے ہم نے اب اس میں وہ بیج رکھوایا ہے جو کہ حمل میں آسانی اور فیٹ اور پروٹین میں زائد خواص کا مئوجب بنے لیکن جو دودھ میں زیادتی کا بائث نہ بنے۔ اسی طرح اگر آپ بھی اپنے مخصوص حالات کو دیکھ کر مناسب فیصلہ کریں گے تب ہی آپ کے فارم پرافزائشِ نسل کے منصوبے کامیاب ہونگے اور آپ کا فارم منافع بخش رہے گا، ورنہ آپ بھی مزکورہ بالا جھنگ کے اور اسی طرح کے کتنے ہی اورفارمرکی طرح سالہاسال کی محنت کے بعد بھی اچھی نسل پیدا نہ کر سکیں گے۔
:اِس مضمون میں ہم نے مندرجہ ذیل باتوں کا ذکر کیا
اچھی گائے کے خواص کیا ہوتے ہیں
افزائشِ نسل کےبنیادی اصول کیا ہیں
انشاء اللہ اگلے مضمون میں ہم آپ کو بتائیں گے کہ بیل کے سیمن کےکارڈ کو پڑھ کر آپ کیسے اپنے افزائشِ نسل کے منصوبے کے مطابق سیمن کا صحیح انتخاب کر سکتے ہیں۔
A few weeks ago, we found out that someone is shutting down his dairy farm and wants to sell his cows. He had 37 animals left. His herd was a combination of lactating & dry cows as well as pregnant heifers, young male & female calves. We braved the irritating winter smog and fog to travel to the farm which was located near Jhang. We reached at the farm at night with visibility close to zero. We had to spend the night in the farm's labor room because the fog was so thick that we could hardly see the animals. In the morning we checked out the animals. I had a veterinarian doctor (Dr. Kamran) with me. Unfortunately, we did not find any animal worth the price that the owner was asking. On our drive back I and Dr. Kamran started discussing the quality of those animals and the problems that led the owner to shut down his farm. The owner has been raising his dairy breed since 1995. We thought that 22 years is a long time to raise a good breed; but his cows, though showed some sign of quality, were far from where they ought to be. Dr. Kamran concluded that the root cause of average breed quality was that there seemed to be no method to this farmer’s breeding strategy. This led me to fear that there may be many other dairy farmers who are content on inseminating their cows with so called 'imported' semen that are provided to them by the local vets. If the cow does not get pregnant with couple of insemination attempts they end up opting for natural insemination through any locally available bull - some do it out of naivety, some do it out of lack of financial resources and others do it because they believe this is the right approach for them. When we started our farm the very first advice that we got was not to enter into dairy business and when our well-wishers and advisors saw that we are not heeding to their first advice their second advice was: “No one will sell you their good cows so if you want to succeed then prepare our own breed”. We stuck to the second advice.
We talked to several people and consumed a lot of reading material on artificial insemination. We used all this new-found knowledge and conducted several insemination experiments at our farm. Since we are still new in the business; therefore, our semen experiments are not yet validated. We are hoping that In Sha Allah, in January 2018 we will have our first birth from an insemination that we did at our farm. How it turns out is all up to Allah - humans can plan and prepare and work hard - the final outcome is determined by Allah.
In this blog and the next, we share our research on choosing the best suited bull semen for your dairy farm.
In this first blog we will give you basic rules for semen selection and in the next blog we will show you how to read various traits of the semen so that you can decide which semen should you use to produce a controlled breed at your farm.
If you find these blogs useful then all we ask for in return are your prayers. Now let us begin ...
The goal of breeding is to gradually improve your farm’s dairy herd in successive generations such that every generation of your farm’s dairy herd is better than the last generation. But before we proceed further we must agree on what “better” means. So let us first agree on the traits of a good cow (for the time being please ignore the acronym that we put after each trait, we will explain those traits in our next blog):
The first trait is the most obvious one, which is the cow’s milk production. Unfortunately, majority of the farmers consider this to be the only trait of a good cow. Nothing could be farther from the truth. While milk production is a key trait of a good cow, it is not the only trait that defines how good a cow is (PTAM).
In addition to raw milk production, the fat and protein contents of the milk of a good cow should also be high (FAT%, PRO%, PTAF, PTAP, KC).
A good should also have a strong and femininely body (PTAT, UDC, FLC).
A good cow’s udder should be strong, well attached to the body and should be proportionate, all four teats should milk easily and proportionally, and the milk veins should be prominent throughout the udder (UDC).
A good cow should not have in-breeding.
The cow should be resistant to mastitis (SCS).
The cow should be efficient in converting food into milk – that is its cost per liter of milk should be less (FE).
It should have uneventful parturition. The calf delivery (calving) should be smooth without any complications (SCE, DCE).
It should maintain a regular heat cycle, should not take too many inseminations to get pregnant and once pregnant it should successfully carry the pregnancy to its normal term and should calve normally (SCR, HCR, CCR, DPR, FI).
The cow should have a good temperament and should milk easily (Milk Speed, Milk Temperament).
The cow should have a long productive life in which is should give milk consistently, calve regularly and remain healthy (PL).
All the above mentioned good traits can’t be equally present in a single cow. The nature doesn’t work that way. For example, cows that have very high milk production have lower fat% and protein. Similarly, cows that are feminine in shape will not be very tall and strong in every part of their body. Therefore, realistically speaking a good cow should have a well- balanced combination of all of the above traits (TPI, NM$, HLTH$).
Now that we have listed down the traits that define the quality of a cow, our breeding target should be to have a dairy herd that has as many of these traits as possible.
We should all remember that the calf will inherit these traits not only from its mother (dam) but also from its father (sire). So the starting point for our breeding program is to pick a good mother cow that shows most, if not all, of the above traits in the right magnitude. The problem is that many of these traits can only be judged after you have had that cow for several years and that also with detailed record keeping which most of the farmers don’t have the discipline to keep. If you are going to buy a cow then you can only assess some of these traits and the most easily measured trait is the milk production and the body condition. You can ask the seller about the life history of the cow but you can never be sure if he is telling the truth. Even if he is telling the truth it is virtually impossible for him to have kept such a detailed record without which the value of the above traits of the cow cannot be established. Majority of the sellers can’t even recall something as simple as the exact date of birth of the cow or its insemination date. Another problem is that several of these traits are affected by environment. For example, if you keep your cows undernourished and ill-managed then irrespective of superior their gene pool is, they will not show any of their superior traits. So, genes only plan a small part (probably around 25%) in the overall performance of the cow – the environment plays a big part as well. That being said, no matter how well managed and nourished your cows are if they don’t have superior gene pool they will never amount to much. So the superior gene pool and your management techniques both play an equally critical role in your herd breeding.
As mentioned above, only half of the traits are inherited from the mother the remaining half are inherited from the father. So, the starting point of raising your own breed is to find a cow that has a reasonable amount of the above traits and then inseminate it with the semen of a priced bull whose genes are known to have the above trait in the right amount. The progeny of this combination will be superior to their mother and when this progeny is again inseminated with priced semen then the subsequent generation will be even more superior than the original dam that you started with.
European and American scientists and dairy experts have spent decades isolating bulls whose daughters show the above traits in abundance. Therefore, you have a wealth of semen choices that you can select to inseminate your cows with.
Unfortunately, all of the above traits can’t exist in a single gene pool. Nature does not work that way – many of the above traits contradict with each other. For example, higher milk speed makes a cow susceptible to mastitis (hence increases Somatic Cell Score), high milk yield reduces the fat% of the milk, well-built strong cows (that have high PTAT, Foot & Legs Composite and Udder Composite scores) may have a lower feed efficiency (FE) but higher resistance to diseases (i.e. higher HLTH$). Even more important is your farm’s unique environment, weather and your future plans for the farm. For example, at IM Dairies our current circumstances have lead us to prefer mid-sized cows with well-proportioned udder (high UDC), strong legs (high FLC), high fat and protein and year round consistent milk production that averages around 20 liters/day in a 305 days lactation. In future as our circumstances change we may alter our preference. As of now our system can’t sustain excessively high yielding cows so we don’t opt for them.
If you plan to start from the very beginning by selecting a desi dam then we suggest starting from a high producing Cholastani breed and inseminate it with Friesian semen. At IM Dairies, we did not plan to wait 4 generations to have a perfect Friesian-cross breed; therefore, we paid premium price to few chosen reputable breeders to start off with cross-bred cows that already showed several of the above traits. We bought 5 such cows because we knew that not all of them will have the right mix of these traits. Breeders make money by selling cows that show traits that are valued the most in the market. Since market values high milk production; therefore, the best cows available from professional breeders will all show high milk production at the cost of other traits. At IM Dairies we believe we can run profitable business even with 20-25 liters/day milk yield; therefore we pay more emphasis on cow’s health, conception efficiency and less emphasis on milk production. Hence, although we did not start our breeding program from scratch, but we are now choosing semens which show higher health and conception traits than milk production.
In this blog we have established the following:
Traits of a good cow
Basic principles of breeding program
In the next blog we will explain how you can read the sire semen trait card and choose the right sire semen for your purpose.